عراق نے اتوار کو ریاست اسلامیہ کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی امریکی فضائی حملے میں ہلاکت کے حوالے سے تحقیقات شروع کردیں ہے۔
اگر آئی ایس کے سربراہ کی ہلاکت کی تصدیق ہوجاتی ہے تو یہ امریکی قیادت میں اتحادی ممالک کی اہم کامیابی ہوگی اور اس سے عراقی فورسز کو اس عسکریت پسند کے کنٹرول میں جانے والے علاقے واپس حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
ایک سنیئر عراقی انٹیلی جنس عہدیدار نے اے ایف پی کو بتایا کہ اب تک اس حوالے سے کوئی مصدقہ اطلاعات مل نہیں سکی ہیں۔
اس کا کہنا تھا کہ غیرمصدقہ ذرائع سے اطلاعات ملی ہیں جن کی
اب تک تصدیق نہیں ہوسکی اور اب ہم اس پر کام کررہے ہیں۔
تاہم اس نے یہ بھی واضح نہیں کیا کہ ابتدائی اطلاعات میں کیا حقائق سامنے آئے ہیں۔
اس سے قبل ہفتے کو امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا تھا کہ اتحادی طیاروں نے موصل کے قریب آئی ایس کے رہنماﺅں کے اجلاس کو حملے کا نشانہ بنایا تھا تاہم اس بات کی تصدیق نہیں کی جاسکتی کہ ابوبکرالبغدادی وہاں موجود تھے یا نہیں۔
برطانوی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل نکولس ہوگٹن نے اس بارے میں بتایا کہ ابھی آئی ایس سربراہ کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی جاسکتی ممکنہ طور پر اس کے لیے مزید کئی روز لگ سکتے ہیں۔